انسانی اسمگلنگ میں سہولت کاری کے الزام میں برطانیہ میں 29 سالہ بھارتی شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ کارروائی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) اور ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران عمل میں آئی، جس کے تحت برمنگھم کے اندرون علاقے ہینڈز ورتھ میں چھاپہ مارا گیا اور مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم کو غیر قانونی امیگریشن میں سہولت کاری کے شبہے پر گرفتار کیا گیا ہے اور وہ تاحال پولیس حراست میں ہے۔ این سی اے اور ویسٹ مڈلینڈز پولیس کے تفتیشی افسران ملزم سے تفصیلی پوچھ گچھ کر رہے ہیں تاکہ اس کے کردار، رابطوں اور ممکنہ ساتھیوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کی جا سکیں۔
چھاپے کے دوران پولیس نے متعدد الیکٹرانک آلات بھی تحویل میں لے لیے ہیں، جن میں موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیجیٹل ڈیوائسز شامل ہیں۔ حکام کے مطابق ان آلات کا فرانزک معائنہ کیا جا رہا ہے تاکہ انسانی اسمگلنگ کے ممکنہ نیٹ ورک، سوشل میڈیا سرگرمیوں اور دیگر مشتبہ افراد کے بارے میں شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے ایک منظم جرائم پیشہ نیٹ ورک سے تعلق کا شبہ ہے، جو غیر قانونی طور پر افراد کو مختلف راستوں سے برطانیہ منتقل کرنے میں ملوث ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ نیٹ ورک سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور دیگر ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں کو غیر قانونی ہجرت کے لیے راغب کرتا تھا۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ گرفتاری برطانوی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ایک وسیع قومی مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد انسانی اسمگلنگ، غیر قانونی ہجرت اور ان جرائم میں سہولت کاری کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہے۔ این سی اے کے مطابق ایسے نیٹ ورکس نہ صرف قانون کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ انسانی جانوں کو بھی شدید خطرات سے دوچار کرتے ہیں۔
برطانوی حکام نے عوام کو بھی خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی ہجرت کے جھانسوں سے ہوشیار رہیں اور سوشل میڈیا یا دیگر پلیٹ فارمز پر دی جانے والی مشکوک پیشکشوں پر یقین نہ کریں۔ حکام کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی اور اس میں ملوث افراد کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی۔

