ادکارہ صبا قمر کو پولیس یونیفارم پہن کر ویڈیو شوٹ کروانا مہنگا پڑ گیا، ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج الیاس ریحان نے اداکارہ صبا قمر کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار وسیم زوار عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں صبا قمر کو ڈریسنگ روم میں پولیس یونیفارم پہنے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ انہوں نے ایس پی کا بیج بھی لگا رکھا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق قانون کے تحت پولیس یونیفارم پہننے سے قبل متعلقہ محکمے سے این او سی (NOC) حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے، تاہم اداکارہ نے بغیر اجازت پولیس یونیفارم استعمال کیا جو قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ وسیم زوار نے مؤقف اپنایا کہ انہوں نے اس معاملے پر تھانہ پرانی انارکلی کو مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی تھی، لیکن پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ اداکارہ صبا قمر کے خلاف قانون کے مطابق مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز اور پولیس یونیفارم کے غیر مجاز استعمال کے معاملات پر ماضی میں بھی قانونی سوالات اٹھتے رہے ہیں، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس حوالے سے اجازت نامے کو لازمی قرار دیتے ہیں۔

