امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنوبی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال انتہائی سنگین اختیار کر گئی ہے، جہاں مختلف حادثات میں کم از کم 2 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ شدید بارشوں نے معمولاتِ زندگی درہم برہم کر دیے ہیں اور متعدد علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق موسلا دھار بارش کے بعد پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو گیا، جس کے باعث کئی پارکنگ ایریاز مکمل طور پر زیرِ آب آ گئے۔ گھروں، سڑکوں اور تجارتی مراکز کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
سان برنارڈینو کاؤنٹی میں مٹی اور ملبہ سڑکوں پر آنے سے متعدد گاڑیاں پھنس گئیں، کئی اہم شاہراہیں بند ہو گئیں اور بعض مقامات پر سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات نے ریسکیو کارروائیوں کو بھی پیچیدہ بنا دیا۔
سیلابی پانی میں گھروں کی چھتوں پر پھنسے افراد کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ریسکیو کیا گیا، جبکہ سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق متعدد کاؤنٹیز میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور امدادی ادارے مسلسل سرگرم ہیں۔
بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث کرسمس کے موقع پر ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد صارفین بجلی سے محروم ہو گئے۔ بجلی کی بحالی کے لیے ہنگامی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں، تاہم خراب موسم کے باعث کام میں مشکلات درپیش ہیں۔ حکام نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز اور گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے لاس اینجیلس سمیت مختلف علاقوں میں آئندہ چار روز کے دوران مزید 8 انچ بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے، جس کے باعث سیلابی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکام نے نشیبی علاقوں کے مکینوں کو الرٹ رہنے اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔

